Best Urdu ghazal Shayari by Hilal Amrohvi | Urdu poetry
اردو غزلیات"تصور کو ترے میں نے کیا ہے ہمسفر اپنا"ہلال عباس
Ghazal by Hilal Abbas
غزل
تصور کو ترے میں نے کیا ہے ہمسفر اپنا
مہک جاہیں گی وہ راہیں جہاں ہوگا گزر اپنا
مہک جاہیں گی وہ راہیں جہاں ہوگا گزر اپنا
نا جانے کل کبھی آے نا آے کیا بھروسہ ہے
گماں ہے کل کے آنے پر یقیں ہے آج پر اپنا
گماں ہے کل کے آنے پر یقیں ہے آج پر اپنا
اجالے تیری یادوں کے میں پیچھے چھوڑ آیا ہوں
اب آگے ہو صلوں کی روشنی ہے اور سفر اپنا
اب آگے ہو صلوں کی روشنی ہے اور سفر اپنا
زمین میر و غالب کو کہاں تک لے کے جاوگے
نا جانے کب کہاں لکھو گے زیر اپنا زبر اپنا
نا جانے کب کہاں لکھو گے زیر اپنا زبر اپنا
کوی چوکھٹ کوی ممبر کوی دربار کیا معمنی
جو منہ کعبہ کی جانب ہو تو جھک جاتا ہے سر اپنا
جو منہ کعبہ کی جانب ہو تو جھک جاتا ہے سر اپنا
کروں بوسیدہ گھر کی میں بہلا تعمیر نو کیسے
پرندوں نے بنایا ہے جھکی کڑیوں پہ گھر اپنا
پرندوں نے بنایا ہے جھکی کڑیوں پہ گھر اپنا
رلایے یاد ماضی اور ستایے فکر مستقبل
کرم کر دے مرے مولا تو میرے ہال پر اپنا
کرم کر دے مرے مولا تو میرے ہال پر اپنا
ہلال عباس
We hope you like our Urdu Ghazal by Hilal Abbas. Share Urdu poetry with your friends and family on whatsapp status and Facebook post...
کوئی تبصرے نہیں